سورة الحاقة - آیت 20
إِنِّي ظَنَنتُ أَنِّي مُلَاقٍ حِسَابِيَهْ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
میں سمجھتا تھا کہ میں ضرور اپنا حساب پانے والا ہوں۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 11 اس آیت میں ” یقین“ کے لئے اصل لفظ ” ظن“ استعمال ہوا ہے۔ ظن کے لفظی معنی اگرچہ گمان کے ہیں لیکن یہاں اس سے مراد یقین لینا ضروری ہے کہ آخرت میں نجات کا انحصاریقین پر ہے۔ ضحاک کہتے ہیں کہ قرآن میں جہاں لفظ ظن مومن کی طرف منسوب ہوا ہے وہاں اس کے معنی یقین کے ہیں اور جہاں کافر کی طرف ہوا ہے اس سے مراد شک ہے۔