سورة النسآء - آیت 31

إِن تَجْتَنِبُوا كَبَائِرَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُكَفِّرْ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُم مُّدْخَلًا كَرِيمًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اگر تم بڑے گناہوں سے بچتے رہو گے جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے تو ہم تمہارے چھوٹے گناہ معاف کردیں گے اور عزت کی جگہ داخل کریں گے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف9 کبیرہ گناہ وہ ہیں جن کے متعلق قرآن یا حدیث میں صاف طور پر دوزخ کی وعید آئی ہو یا اللہ تعالیٰ کے غصہ کا اظہار ہو یا شریعت میں اس پر حد مقرر فرمائی گئی ہو اور سیئات وہ گنا ہیں جن سے صرف منع کیا گیا ہو اور ان پر وعید وارد نہ ہوئی ہو۔ (کبیر۔ ابن کثیر ) ف 10 یعنی اگر تم کبا ئر سے اجتناب کرتے رہو گے تو صغیرہ گناہ تمہارے نیک اعمال کی وجہ سے ہم معاف کردیں گے بعض روایات میں کبائر کا شمار بھی آیا ہے مثلا اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا کسی جان کو ناحق قتل کرنا قمار بازی شراب خواری پاک دامن عورتوں پر تہمت لگا نا وغیرہ مگر ان کی کوئی تہدید نہیں ہے اس لیے حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ’’مِنَ السَبْعِ اِلٰی السَّبْعِیْنَ بَلْ اِلٰی سَبْعِمِا ئَۃ‘‘ (رازی) اور روایات میں ہے کہ اصرار کے ساتھ کوئی گناہ صغیرہ نہیں ہے اور تو بہ کے بعد کوئی کبیرہ نہیں ہے۔ (قرطبی کبیر) ف 11 یعنی بہشت میں ( وحیدی)