سورة ق - آیت 45

نَّحْنُ أَعْلَمُ بِمَا يَقُولُونَ ۖ وَمَا أَنتَ عَلَيْهِم بِجَبَّارٍ ۖ فَذَكِّرْ بِالْقُرْآنِ مَن يَخَافُ وَعِيدِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اے نبی یہ لوگ جو باتیں کرتے ہیں ہم انہیں اچھی طرح جانتے ہیں اور آپ کے ذمہ انہیں جبراً منوانا نہیں ہے، بس آپ اس قرآن کے ساتھ ہر اس شخص کو نصیحت کریں جو میری تنبیہ سے ڈرنے والاہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1 مراد یہ ہے ان كا نبی ﷺ کو جھٹلانا اور آخرت اور توحید وغیرہ سے انکار کرنا۔ ف 2 یعنی آپ کا کام انہیں زبردستی مسلمان بنا لینا نہیں ہے۔ آپ کے ذمہ صرف ان تک ہمارا پیغام پہنچا دینا ہے۔ اس کے بعد یہ مانیں تو اپنا بھلا کریں گے اور نہیں مانیں گےتو اپنی شامت خود بلائیں گے ۔اس آیت سے مقصود ایک طرف آنحضرت ﷺکو تشفی دینا ہے اور دوسری طرف کافروں کو وعید سنانا ہے۔ ف 3 باقی رہے وہ لوگ جن کے دلوں میں ڈر نہیں ہے تو ان کے سمجھانے میں وقت لگانا بیکار ہے۔