سورة الجاثية - آیت 26
قُلِ اللَّهُ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يَجْمَعُكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيهِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
اے نبی ان سے فرمائیں کہ اللہ ہی تمہیں زندگی بخشتا ہے پھر وہی تمہیں موت دیتا ہے پھر وہی تم کو قیامت کے دن جمع کرے گا جس کے آنے میں کوئی شک نہیں مگر اکثر لوگ نہیں جانتے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 6 یعنی جب تک چاہتا ہے دنیا میں زندہ رکھتا ہے۔ زمانہ بجائے خود کیا کرسکتا ہے؟ ف 7 کیونکہ جس نے ایک مرتبہ زندگی دے کر واپس لے لی اس کے لئے سب کو دوبارہ زندہ کر کے ایک جگہ اکٹھا کرنا کیا مشکل ہے؟ ف 8 یعنی یہ ہے وہ حقیقت جس پر ایمان لانے کی دعوت دی گئی ہے۔ مگر کفار مکہ پر تعجب ہے کہ نہ اسے سمجھ کر ایمان لاتے ہیں اور نہ کوئی معقول دلیل پیش کر کے اس کا رد کرتے ہیں۔