سورة الدخان - آیت 28
كَذَٰلِكَ ۖ وَأَوْرَثْنَاهَا قَوْمًا آخَرِينَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
ان کے پیچھے دھرے رہ گئے یہ ان کا انجام ہوا اور ہم نے دوسروں کو ان کا وارث بنا دیا۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 7’’ دوسرے لوگوں ‘‘کا لفظ اگرچہ عام ہے اور اسی لئے بعض مفسرین (رح) نے ان سے مصر کے دوسرے لوگ مراد لئے ہیں، لیکن صحیح یہ ہے کہ ان سے مراد بنی اسرائیل ہی ہیں جیسا کہ سورۂ شعراء میں ہے İ كَذَلِكَ وَأَوْرَثْنَاهَا بَنِي إِسْرَائِيلَ Ĭ اسی طرح، اور ہم نے بنی اسرائیل کو اس کا وارث بنا دیا( آیت 59) نیز دیکھئے سورۃ اعراف ( آیت 137) شاہ صاحب (رح) بھی لکھتے ہیں، یعنی بنی اسرائیل کو، جیسے سورۃ شعراء سے معلوم ہوتا ہے فرعون کے غرق ہوئے پیچھے بنی اسرائیل کا دخل ہوا مصر میں۔ ( مو ضح) ایک مطلب یہ بھی ممکن ہے کہ فراعنہ کی شان و شوکت کا وارث بنی اسرائیل کو بنایا، واللہ اعلم۔