سورة غافر - آیت 15

رَفِيعُ الدَّرَجَاتِ ذُو الْعَرْشِ يُلْقِي الرُّوحَ مِنْ أَمْرِهِ عَلَىٰ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ لِيُنذِرَ يَوْمَ التَّلَاقِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

”اللہ“ بلند و بالا اور عرش کا مالک ہے اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اپنے حکم سے وحی نازل کردیتا ہے، تاکہ وہ ملاقات کے دن سے لوگوں کو خبردار کر دے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 دوسرا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ” وہ اپنے فرشتوں، پیغمبروں (علیھم السلام) اور مومن بندوں کے درجات بلند کرنے والا ہے“۔ ف 7 یعنی ساری کائنات کا بادشاہ و فرمانبروا۔ ف 8 اصل لفظ ” روح“ استعمال ہوا ہے عین مراد وحی ہے۔ کیونکہ وحی وہ چیز ہے جس سے لوگ کفر کی موت سے نکل کر ایمان کی زندگی کی طرف آتے ہیں۔ ف 9 یعنی قیامت کے دن سے جس میں آسمانوں اور زمین کے رہنے والے تمام اول و آخر، جن و انس اللہ تعالیٰ کے حضور جمع ہو کر ایک دوسرے سے ملیں گے۔