سورة يس - آیت 71

أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا خَلَقْنَا لَهُم مِّمَّا عَمِلَتْ أَيْدِينَا أَنْعَامًا فَهُمْ لَهَا مَالِكُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کیا یہ لوگ دیکھتے نہیں کہ ہم نے اپنے ہاتھوں کی بنائی ہوئی چیزوں میں سے ان کے لیے مویشی پیدا کیے ہیں یہ ان کے مالک ہیں

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٩ یعنی یہ جانور جن کے یہ مالک بنے ہوئے سب ہم نے پیدا کئے ہیں اور ” اپنے ہاتھوں سے بنانے“ کا مطلب یہ ہے کہ ان کے پیدا کرنے میں کسی دوسرے کاذرہ بھر دخل نہیں ہے اگر ہم چاہتے تو ان جانوروں کو اس طور سے پیدا کردیتے کہ وہ ان کے قابو میں نہ آتے کجا کہ یہ ان کے مالک بنتے۔