سورة يس - آیت 19
قَالُوا طَائِرُكُم مَّعَكُمْ ۚ أَئِن ذُكِّرْتُم ۚ بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
رسولوں نے جواب دیا تمہاری نحوست تو تمہارے اپنے ساتھ لگی ہوئی ہے کیا یہ باتیں تم اس لیے کرتے ہو کہ تمہیں نصیحت کی گئی ہے ؟ حقیقت یہ ہے کہ تم حد سے گزرے ہوئے لوگ ہو۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 4 اس لئے اتنا بھی نہیں سمجھتے کہ برے کام خود کرتے ہو اور منحوس ان لوگوں کو بتاتے ہو جو تمہیں برائی سے منع کرتے ہیں۔ یا ” تم لوگ ( کفر و سر کشی میں) حد سے بڑھ گئے ہو“۔ اس لئے ہماری دعوت کو قبول کرنے کی بجائے اسے اوہام و خرافات سے رد کرنا چاہتے ہو۔