سورة سبأ - آیت 51
وَلَوْ تَرَىٰ إِذْ فَزِعُوا فَلَا فَوْتَ وَأُخِذُوا مِن مَّكَانٍ قَرِيبٍ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
کاش تم انہیں اس وقت دیکھو جب یہ لوگ گھبرائے ہوئے پھر رہے ہوں گے اور کہیں بچ کر نہ جا سکیں گے، بلکہ قریب سے ہی پکڑ لیے جائیں گے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ١٢ یعنی اس طرح پکڑ لئے جائیں گے گویا ان کا پکڑنے والا قریب ہی کھڑا تھا۔ جونہی انہوں نے بھاگنے کی کوشش کی فوراً پکڑ لئے تھے۔ ابن جریر (رح) لکھتے ہیں کہ ان سے مراد وہ لشکر ہے جو عباسی دور حکومت میں مکہ اور مدینہ کے درمیان زمین کے اندر دھنسا دیا گیا تھا اور افسوس ہے کہ انہوں نے اس کی تائید میں ایک موضوع حدیث بھی درج کردی ہے مگر صحیح ہے کہ اس سے مراد قیامت کا دن ہے۔ ( ابن کثیر)۔