سورة سبأ - آیت 28

وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا كَافَّةً لِّلنَّاسِ بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور اے نبی ہم نے آپ کو لوگوں کے لیے بشیر اور نذیر بنا کر بھیجا ہے مگر اکثر لوگ نہیں جانتے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٩ یعنی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قدر و منزلت نہیں جانتے اور انہیں احساس نہیں کہ کیسی عظیم الشان ہستی کی بعثت سے انہیں نوازا گیا ہے۔ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بعثت کا عالمگیر اور تا قیامت ہونا متعدد آیات سے ثابت ہے۔ ( سورۃ اعراف، ٥٨ ١، فرقان : ١) ایک حدیث میں آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے کہ ” پہلے ہر نبی خاص اپنے لوگوں کی طرف مبعوث ہوتا تھا اور مجھے تمام انسانوں کے لئے مبعوث کیا گیا ہے۔ ( بخاری، مسلم)