سورة السجدة - آیت 22
وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْهَا ۚ إِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِينَ مُنتَقِمُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
اور اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جسے اس کے رب کی آیات کے ذریعہ سے نصیحت کی جائے اور وہ ان سے منہ پھیر لے، ایسے مجرموں سے تو ہم انتقام لیں گے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف2 یعنی عام مجرموں سے بھی بدلہ لیں گے تو اللہ تعالیٰ کی آیات سے اعراض کرنے والا اس میں بالا ولیٰ داخل ہے۔ ابن جریر (رح) اور طبرانی (رح) وغیرہ نے حضرت معاذ بن جبل(رض) سے یہ روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا، تین کاموں کا کرنے والا مجرم ( گنہگار) ہے اور اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ہم مجرموں سے بدلہ لیں گے۔ ایک وہ جو ناحق اپنی سرداری اور حکمرانی کا جھنڈا اٹھائے۔ دوسرا وہ جو اپنے ماں باپ کی نافرمانی کرے اور تیسرا وہ جو ظالم کے ساتھ ہو کر اس کی مدد کرے۔ ( ابن کثیر)