سورة لقمان - آیت 28
مَّا خَلْقُكُمْ وَلَا بَعْثُكُمْ إِلَّا كَنَفْسٍ وَاحِدَةٍ ۗ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
تم سب کو پیدا کرنا اور پھر دوبارہ اٹھانا ” اللہ“ کے لیے ایسا ہے جیسے ایک شخص کو پیدا کرنا اور اٹھانا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ” اللہ“ سب کچھ سننے اور دیکھنے والا ہے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 7 اللہ تعالیٰ کے علم و قدرت کا کمال بیان کرنے کے بعد اب حشر کے استبعاد کو باطل فرمایا (کبیر) یعنی اللہ تعالیٰ تمام چیزوں کو کلمہ کن سے موجود کردیتا ہے۔ پھر تمہارا اعادہ اس کے لئے کیا مشکل ہے۔ (دیکھیے یٰس :82) ف 8 یعنی جب وہ اپنے سمع، بصر سے تمہارے تمام اقوال و افعال کا احاطہ کئے ہوئے ہے تو دوبارہ زندہ کرنا، اس کے لئے کیا مشکل ہے۔