سورة العنكبوت - آیت 10

وَمِنَ النَّاسِ مَن يَقُولُ آمَنَّا بِاللَّهِ فَإِذَا أُوذِيَ فِي اللَّهِ جَعَلَ فِتْنَةَ النَّاسِ كَعَذَابِ اللَّهِ وَلَئِن جَاءَ نَصْرٌ مِّن رَّبِّكَ لَيَقُولُنَّ إِنَّا كُنَّا مَعَكُمْ ۚ أَوَلَيْسَ اللَّهُ بِأَعْلَمَ بِمَا فِي صُدُورِ الْعَالَمِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ پر ایمان لائے۔ جب ان کو ” اللہ“ کی راہ میں کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو لوگوں کی ایذاء کو اللہ کے عذاب کی طرح سمجھتے ہیں۔ اگر تمہارے پروردگار کی طرف سے مدد پہنچے تو کہتے ہیں ہم تمہارے ساتھ ہیں۔ کیا اللہ لوگوں کے سینوں میں پیدا ہونے والے خیالات سے آگاہ نہیں؟“ کیا لوگوں کے دلوں کا حال اللہ کو بخوبی معلوم نہیں ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

8۔ یعنی جس طرح اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈر کر کفر و معصیت سے باز آجانا چاہئے۔ یہ ان کافروں اور بدعتیوں کی پہنچائی ہوئی تکلیفوں سے ڈر کر ایمان اور حق بات کو چھوڑ بیٹھتے ہیں اور ایمان سے دست بردار ہوجاتے ہیں۔ یہ حال منافقین کا ہے۔ (دیکھئے سورۃ حج آیت 11) 9۔ حالانکہ جھوٹ بولتے ہیں۔ مزید وضاحت کے لئے دیکھئے۔ (سورہ نسا آیت :14) 10۔” جو ان کے دلوں کا حال اس پر پوشیدہ رہے“؟