سورة القصص - آیت 37

وَقَالَ مُوسَىٰ رَبِّي أَعْلَمُ بِمَن جَاءَ بِالْهُدَىٰ مِنْ عِندِهِ وَمَن تَكُونُ لَهُ عَاقِبَةُ الدَّارِ ۖ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

موسیٰ نے جواب دیا۔ میرا رب اس شخص کے حال سے خوب واقف ہے جو اس کی طرف سے ہدایت لے کر آیا ہے۔ اور وہی بہتر جانتا ہے کہ انجام کس کا اچھا ہونا ہے حق یہ ہے کہ ظالم کبھی فلاح نہیں پاتے۔“ (٣٧)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

3۔ مطلب یہ ہے کہ تم مجھے جھوٹا اور جادوگر قرار دے رہے ہو لیکن میرا رب میرے حال سے پوری طرح واقف ہے۔ اسے خوب معلوم ہے کہ جس شخص کو اس نے اپنا رسول بنایا ہے اور اس کے ذریعہ اپنی ہدایت بھیجی ہے وہ کس سم کا آدمی ہے۔ اگر میں جھوٹا ہوں تو میرا انجام برا ہوگا اور اگر تم مجھے جھٹلا کر ظلم کر رہے ہو تو خوب سمجھ لو کہ ظالموں کا انجام کیا ہوتا ہے۔