سورة الشعراء - آیت 214

وَأَنذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اپنے قریب ترین رشتہ داروں کو ڈرائیں۔ (٢١٤)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

7۔ تاکہ یہ لوگ اپنے نسب و قرابت کی وجہ سے کسی قسم کی غلط فہمی میں مبتلا نہ رہیں۔ چنانچہ جب یہ آیت اتری تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قریش کو بلایا اور ان کے ایک ایک قبیلہ کا نام لے کر ڈرایا۔ (بخاری، روایت ابو ہریرہ (رض)، ابن عباس (رض) اور آخر میں فرمایا : الا ان لکم رحما و سابلحا سلالھا ہاں تمہارا مجھ سے قریبی رشتہ ہے جس کا میں دنیا میں خیال رکھوں گا مگر یہ نہیں ہوسکتا کہ تم دنیا میں شرک کرتے رہو اور میں آخرت کی آگ سے بچا لوں۔ (ابن کثیر)