سورة البقرة - آیت 285

آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚ كُلٌّ آمَنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّن رُّسُلِهِ ۚ وَقَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ۖ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

رسول اس چیز پر ایمان لایا جو اس کی طرف اللہ تعالیٰ کی طرف سے اتاری گئی اور مومن بھی ایمان لائے۔ یہ سب اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتوں‘ اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے۔ اس کے رسولوں میں سے کسی میں ہم تفریق نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا ہم نے سنا اور اطاعت کی۔ اے ہمارے رب! ہم تیری بخشش کے طلب گار ہیں اور ہمیں تیری ہی طرف لوٹنا ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5 یعنی ایسا نہیں ہے کہ ہم بعض انبیاء کو مانتے ہوں اور بعض کا انکار کرتے ہوں بلکہ ہم تمام انبیا کو مانتے ہیں۔ ف 6 اس آیت اور اس سے اگلی آیت کی فضیلت میں متعدد احادیث ثابت ہیں۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود (رض) سے ورایت ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جس نے رات کو سورت بقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھیں وہ اس کے لیے کافی ہوگئیں، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ایک روز آسمان کا ایک دروازہ کھلا اور ایک فرشتے نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں عرض کی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دونوروں کی بشارت ہو جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیئے گئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پہلے کسی نبی کو نہیں دیئے گئے یعنی سورت بقرہ کی آخری دو آیتیں اور سورت فاتحہ۔ (ابن کثیر )