سورة الفرقان - آیت 1

تَبَارَكَ الَّذِي نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَىٰ عَبْدِهِ لِيَكُونَ لِلْعَالَمِينَ نَذِيرًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” نہایت بابرکت ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے پر فرقان نازل کیا تاکہ تمام جہان والوں کو خبردار کرے۔“ (١)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

4۔ قرآن کو ” الفرقان“ فرمایا ہے یعنی اپنے احکام کے ذریعہ حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والا، اور اسی کلمہ کی بنا پر اس سورۃ کا نام سورۃ الفرقان رکھا گیا ہے۔5۔ سارے جہان سے مراد قیامت تک کے تمام جن و انس ہیں اس لئے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بعثت ان سب کے لئے تھی۔ کوئی دوسرا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دنیا میں ایسا نہیں آیا۔ حدیث میں ہے۔ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے پانچ چیزوں میں تمام انبیاء پر فضیلت دی گئی ہے جن میں سے ایک یہ بات ہے کہ پہلے نبی ( علیہ السلام) کسی خاص قوم کی طرف مبعوث ہوئے اور مجھے اللہ تعالیٰ نے سب لوگوں کے لئے نبی بنا کر بھیجا۔ (ابن کثیر، شوکانی)