سورة النور - آیت 37

رِجَالٌ لَّا تُلْهِيهِمْ تِجَارَةٌ وَلَا بَيْعٌ عَن ذِكْرِ اللَّهِ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ ۙ يَخَافُونَ يَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِيهِ الْقُلُوبُ وَالْأَبْصَارُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” جنہیں اللہ کی یاد سے اور اقامت نماز اور زکوٰۃ کی ادائیگی سے تجارت اور خرید وفروحت غافل نہیں کرتی وہ اس دن سے ڈرتے رہتے ہیں جس میں دل الٹ اور آنکھیں پتھرا جائیں گی۔ ( ٣٧)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

10۔ یعنی ہر حالت میں اللہ تعالیٰ کی طاعت و محبت کو اپنے مقاصد اور مراد پر ترجیح دیتے ہیں۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود (رض) بازار میں تھے کہ اذان کی آواز آگئی۔ لوگوں نے اپنا سامان دکانوں میں چھوڑ کر مسجد کا رخ کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” یہی لوگ ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ انہیں سوداگری اور مول تول، اللہ کی یاد اور نماز درستی کے ساتھ ادا کرنے اور زکوٰۃ دینے سے غافل نہیں کرتے۔ (ابن کثیر۔ فتح البیان)