سورة المؤمنون - آیت 31

ثُمَّ أَنشَأْنَا مِن بَعْدِهِمْ قَرْنًا آخَرِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” ان کے بعد ہم نے ایک دوسری قوم پیدا کی۔ (٣١)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

8۔ اکثر مفسرین نے اس سے مراد قوم عادلی ہے جیسا کہ سورۂ اعراف میں ہے کہ حضرت ہود ( علیہ السلام) نے اپنی قوم سے فرمایا : واذکروا اذجعلکم خلفاء من بعد قوم نوح۔ یاد کرو، جب اللہ تعالیٰ نے تمہیں قوم نوح ( علیہ السلام) کے بعد زمین میں بسنے والے بنایا۔ (آیت :69) اور علما نے لکھا ہے۔ ظاہر یہ ہے کہ اس قوم پر ریح اور صبیحۃ دونوں قسم کے عذاب آئے۔ (ابن کثیر) بعض نے اس سے مراد قوم ثمود، اور بعض نے قوم شعیب لی ہے۔ کیونکہ آگے ذکر آرہا ہے کہ یہ قوم ” صیحۃ“ (چنگھاڑ) سے تباہ ہوئی اور ثمود اور قوم شعیب ( علیہ السلام) وہ قومیں ہیں جن کے متعلق دوسرے مقامات پر بتایا گیا کہ ان کی ہلاکت چنگھاڑ سے ہوئی۔ دیکھئے ہود آیت :67، 94۔ (قرطبی)