سورة الحج - آیت 53

لِّيَجْعَلَ مَا يُلْقِي الشَّيْطَانُ فِتْنَةً لِّلَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ وَالْقَاسِيَةِ قُلُوبُهُمْ ۗ وَإِنَّ الظَّالِمِينَ لَفِي شِقَاقٍ بَعِيدٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” تاکہ شیطان کی ڈالی ہوئی خرابی کو ان لوگوں کے لیے فتنہ بنا دے جن کے دلوں میں بیماری ہے اور جن کے دل سخت ہیں حقیقت یہ ہے کہ ظالم لوگ عناد میں بہت دور نکل گئے ہیں۔“ (٥٣)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

8۔ ان سے مراد وہ کافر ہیں جن کو اپنے کفر پر اصرار ہے اور ” فی قلوبھم مرض“ سے مراد اہل نفاق اور آزمائش اسی معنی میں ہے کہ آیا وہ شک و نفاق سے باز آتے ہیں یا اس میں مزید ترقی کرتے ہیں۔ 9۔ کہ شیطانی وساوس اور شبہات کو اللہ تعالیٰ کا فرمودہ خیال کرتے ہیں۔