سورة الأنبياء - آیت 57
وَتَاللَّهِ لَأَكِيدَنَّ أَصْنَامَكُم بَعْدَ أَن تُوَلُّوا مُدْبِرِينَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
” اور اللہ کی قسم میں تمہاری غیر حاضری میں ہر صورت تمہارے بتوں کی خبر لوں گا۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 5۔ یعنی جب تم اپنے بتوں کی پوجا کرکے بتخانہ سے پہلے جائو گے تو میں تمہارے ان معبودوں کی خبر لوں گا۔ یعنی دلائل سے تو تم راہ راست پر نہیں آتے اب یہ عملی اقدام کروں گا۔ غالباً حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) نے یہ کلمات زیر لب کهے ہوں گے صرف آس پاس کے ایک دو آدمیوں نے سنا ہوگا۔ شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں : ” یہ علاج کرنا انہوں نے چپکے سے کہا۔ (موضح)