سورة الأنبياء - آیت 40
بَلْ تَأْتِيهِم بَغْتَةً فَتَبْهَتُهُمْ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ رَدَّهَا وَلَا هُمْ يُنظَرُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
وہ اچانک آئے گی اور انہیں اس طرح یک لخت دبوچ لے گی کہ یہ نہ اس کو دور کرسکیں گے اور نہ ان کو کچھ مہلت مل سکے گی۔“
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 9 آیت میں ” تَأۡتِيهِم(وہ آئیگی) کی ضمیر“ ھی“ (وہ) ” ٱلنَّارَ “ یعنی آگ کے لئے بھی ہو سکتی ہے۔ اور ” الساعۃ“ (قیامت) کے لئے بھی اور ” ٱلۡوَعۡدُ “ (دنیا میں عذاب کے وعدہ) کے لئے بھی یعنی ان میں سے کوئی چیز بھی آئے گی وہ بتا کر نہیں آئے گی، بلکہ یکایک آئے گی۔ پھر نہ اس سے بچ نکلنے کی راہ پائو گے اور نہ تمہیں کوئی مہلت دی جائے گی کہ توبہ کرسکو۔ (شوکانی)