لَّا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ إِن طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ مَا لَمْ تَمَسُّوهُنَّ أَوْ تَفْرِضُوا لَهُنَّ فَرِيضَةً ۚ وَمَتِّعُوهُنَّ عَلَى الْمُوسِعِ قَدَرُهُ وَعَلَى الْمُقْتِرِ قَدَرُهُ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوفِ ۖ حَقًّا عَلَى الْمُحْسِنِينَ
اگر تم عورتوں کو بغیر ہاتھ لگائے اور بغیر حق مہر مقرر کیے طلاق دے دو تو بھی تم پر کوئی گناہ نہیں۔ ہاں انہیں کچھ نہ کچھ فائدہ پہنچاؤ۔ خوش حال اپنی ہمت اور تنگدست اپنی طاقت کے مطابق اچھے انداز سے فائدہ دے۔ بھلائی کرنے والوں پر یہ لازم ہے
ف 4 یعنی جس عورت کا عقد کے وقت کوئی مہر مقرر نہ ہو اہو اگر شوہر اسے قبل از مسیس (مجامعت یا خلوت صحیحہ) طلاق دے دے تو شوہر پر مہر وغیرہ کی صورت میں کسی قسم کا مالی تاوان نہیں ہے۔ آیت میں’’لَّا جُنَاحَ‘‘فرما کر اسی طرف اشارہ فرمایا ہے ہاں یہ ضرورہے کہ شوہر اپنی مالی حالت کے مطابق اسے کچھ دے کر رخصت کرے اس اعانت کو متعہ طلاق کہا جاتا ہے۔ سورت احزاب آیت 49۔ میں مزید بتایا کہ قبل از مسیس طلاق کی صورت میں عورت پر عدت بھی نہیں ہے بلکہ وہ شو ہر سےر خصت ہو کر فورا نکاح کرسکتی ہے۔ ( شو کانی )