سورة طه - آیت 64

فَأَجْمِعُوا كَيْدَكُمْ ثُمَّ ائْتُوا صَفًّا ۚ وَقَدْ أَفْلَحَ الْيَوْمَ مَنِ اسْتَعْلَىٰ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اپنی ساری تدبیریں آج اکٹھی کرلو اور متحد ہو کرکے میدان میں آؤ بس یہ سمجھ لو کہ آج جو غالب رہا وہ کامیاب ہوگا۔“ (٦٤)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 4 یعنی آپس کی اس پھوٹ کو چھوڑو اور پوری طرح متحد ہو کر مقابلہ کرو۔ (شوکانی) ف 5 تاکہ دیکھنے والوں پر رعب طاری ہوجائے۔ پر (صف) یعنی قطار جمہور مفسرین نے صفاً کے یہی معنی بیان کئے ہیں اور بعض نے اس کے معنی عید گاہ بھی کئے ہیں۔ (شوکانی) ف 6 یعنی آج کے مقابلے کی اتنی اہمیت ہے کہ جو اس میں غالب رہا، اس کا سکہ ہمیشہ کے لئے بیٹھ گیا اور جو اس میں رہ گیا پھر کبیھ سر نہ اٹھا سکے گا۔