سورة طه - آیت 55

مِنْهَا خَلَقْنَاكُمْ وَفِيهَا نُعِيدُكُمْ وَمِنْهَا نُخْرِجُكُمْ تَارَةً أُخْرَىٰ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اسی زمین سے ہم نے تمہیں پیدا کیا ہے اسی میں ہم تمہیں لوٹائیں گے اور اسی سے تمہیں دوبارہ نکالیں گے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 یعنی تم سب کے باپ حضرت آدم کا پتلا مٹی سے بنایا گیا اور تمام غذائیں بھی مٹی سے نکلتی ہیں مرنے کے بعد خواہ کوئی انسان قبر میں دفن ہو یا نہ ہو، بالواسطہ یا بلاواسطہ اس کے اجزا بھی مٹی ہی میں مل جائیں گے۔ قیامت کے روز انہی اجزا کو دوبارہ جمع کر کے اور ان میں روح پھونک کر زندہ کردیا جائے گا۔ بعض روایات سے جن کی سند گو ضعیف ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ میت کو قبر میں اتارنے کے بعد مٹی ڈالتے وقت یہ آیت پڑھ لی جائے اس طرح کہ پہلی مٹھی کے وقت İمِنۡهَا خَلَقۡنَٰكُمۡ Ĭدوسری کے وقتİوَفِيهَا نُعِيدُكُمۡĬ اور تیسری کے وقت İوَمِنۡهَا نُخۡرِجُكُمۡ تَارَةً أُخۡرَىٰĬ ایک اور روایت میں ہے کہ آنحضرتﷺ نے اپنے لخت جگر حضرت ام کلثوم کو دفن کرتے وقت یہ آیت پڑھی اور نیز فرمایا :( بِسْمِ اللَّهِ، وَعَلَى ‌مِلَّةِ ‌رَسُولِ ‌اللَّهِ)، (ابن کثیر ۔ فتح البیان)