سورة طه - آیت 12

إِنِّي أَنَا رَبُّكَ فَاخْلَعْ نَعْلَيْكَ ۖ إِنَّكَ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

میں ہی تیرا رب ہوں اپنے جوتے اتار دے تو مقدس وادی طوی میں پہنچ چکا ہے۔“ (١٢)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 12 غالباً اسی سے یہودیوں نے یہ مسئلہ بنا لیا ہے کہ جوتی پہن کر نماز پڑھنا جائز نہیں ہے۔ نبی ﷺ نے اس غلط فہمی کو رفع کرنے کے لئے فرمایا :” یہودیوں کے خلاف کرو اس لئے کہ وہ اپنے جوتوں اور موزوں میں نماز نہیں پڑھتے۔ (ابودائود) ف 13 ” طوی“ اس وادی کا نام تھا۔ (نیز دیکھیے سورۃ قصص :4)