سورة مريم - آیت 52
وَنَادَيْنَاهُ مِن جَانِبِ الطُّورِ الْأَيْمَنِ وَقَرَّبْنَاهُ نَجِيًّا
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
ہم نے اس کو طور کے دائیں جانب سے بلایا اور رازدارانہ گفتگو کے لیے قریب کیا۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 4 دائیں طرف سے حضرت موسیٰ (علیه السلام)کی دائیں طرف مراد ہے کیونکہ وہ درخت جس سے آواز آرہی تھی اسی طرف واقع تھا ور نہ پہاڑ کی بجائے خود دائیں یا بائیں جانب نہیں ہوتی۔ (شوکانی) آنحضرت ﷺکی بعثت سے پہلے عیسائیوں نے اس درخت کی جگہ جو گرجاتعمیر کیا تھا اور جو اب تک قائم ہے وہ کوہ طور کی مشرقی سمت ہے۔ ” یہ آواز حضرت موسیٰ(علیه السلام) کو اس وقت دی گئی جب وہ ” مدین“ سے مصر واپس آرہے تھے۔ اگر اس گرجا کا جائے وقوع صحیح ہے تو اس کے معنی یہ ہیں کہ حضرت موسیٰ اس وقت کوہ طور کی شرقی سمت سے گزر رہے تھے۔