سورة الإسراء - آیت 107

قُلْ آمِنُوا بِهِ أَوْ لَا تُؤْمِنُوا ۚ إِنَّ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ مِن قَبْلِهِ إِذَا يُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ يَخِرُّونَ لِلْأَذْقَانِ سُجَّدًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” فرمادیں تم اس پر ایمان لاؤ یا نہ لاؤ بے شک جن لوگوں کو اس سے پہلے علم دیا گیا، جب ان کے سامنے اسے پڑھا جاتا ہے وہ ٹھوڑیوں کے بل سجدہ کی حالت میں گرپڑتے ہیں۔“

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 یعنی تمہارے ماننے یا نہ ماننے سے اس کی عظمت نہ بڑھتی ہے اور نہ گھٹتی ہے یہ تہدید و انکار کے طور پر ان لوگوں سے خطاب ہے جو قرآن کے بینات و دلائل کی موجودگی میں معجزات کا مطالبہ کرتے تھے۔ (کبیر) ف 7 یعنی وہ اہل علم جو پچھلی آسمانی کتابوں کی تعلیمات سے واقف ہیں اور وحی و نبوت کی حقیقت کو سمجھتے ہیں جیسے ورقہ بن نوفل عمر و بن نفیل اور عبداللہ بن سلام وغیرہ( کبیر)