سورة الإسراء - آیت 39

ذَٰلِكَ مِمَّا أَوْحَىٰ إِلَيْكَ رَبُّكَ مِنَ الْحِكْمَةِ ۗ وَلَا تَجْعَلْ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ فَتُلْقَىٰ فِي جَهَنَّمَ مَلُومًا مَّدْحُورًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” یہ باتیں ہیں جو آپ کے رب نے حکمت سے بھرپور آپ کی طرف وحی کی اور اللہ کے ساتھ دوسرا معبود نہ بنا نا، ورنہ ملامت کیا ہوا دھتکارا ہوا ہو کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔“ (٣٩)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 14 بظاہر خطاب نبی ﷺ سے ہے مگر مراد ہر انسان ہے اور اس سے مقصود مسلمانوں کو یہ تنبیہ کرتا ہے کہ شرک ایسی بری چیز ہے کہ اگر بالرفض آنحضرت جیسے مقرب بندے بھی اس کا ارتکاب کر بیٹھیں تو دوزخی بن جائیں اور ذلیل و خوار اور راندہ درگاہ ہوجائیں۔ (العیاذ باللہ)