سورة النحل - آیت 118
وَعَلَى الَّذِينَ هَادُوا حَرَّمْنَا مَا قَصَصْنَا عَلَيْكَ مِن قَبْلُ ۖ وَمَا ظَلَمْنَاهُمْ وَلَٰكِن كَانُوا أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
” اور جو لوگ یہودی ہوئے ان پر ہم نے وہ چیزیں حرام کیں جو آپ کے سامنے اس سے پہلے بیان کی ہیں اور ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا لیکن وہ اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے۔“
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 5 مطلب یہ ہے کہ اسلامی شریعت سے زائد یہودیوں کی شریعت میں جو چیزیں حرام پائی جاتی ہیں ان سے کوئی یہ نہ سمجھے کہ یہ چیزیں ہمیشہ کے لئےحرام قرار دیے جانے كے لائق تھیں بلکہ یہ تو وقتی طور پر یہودیوں کی اپنی شرارت اور سرکشی کی بدولت ان پر حرام کی گئی تھیں ورنہ ان کی حرمت ابدی نہیں ہے۔ (کذافی شوکانی دیکھئے سورۃ انعام)