فَلَا تَضْرِبُوا لِلَّهِ الْأَمْثَالَ ۚ إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ
” پس اللہ کے لیے مثالیں نہ دو۔ یقیناً اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔“
ف 9 مشرک کہتے ہیں کہ جس طرح بادشاہوں کے وزیر اور درباری اس کی سلطنت میں دخیل ہوتے ہیں اور بادشاہ کو ان کی بات سننی پڑتی ہے اسی طرح ہمارے یہ معبود، اوتار اور ٹھا کر بھی اللہ کی سرکار میں صاحب اختیار ہیں اس واسطے ہم ان کو پوجتے ہیں۔ سو یہ مثال غلط ہے، بادشاہ تو سب کام خود نہیں کرسکتے مگر اللہ تعالیٰ ہر چیز آپ کرتا ہے اور اس پر کسی کارتی برابر بھی دبائو نہیں ہے (وحیدی، موضح) ف 10 مگر اپنی بے وقوفی سے اللہ تعالیٰ کو دنیا کے بادشاہوں پر قیاس کرتے ہو اور سمجھتے ہو کہ اللہ ان کی سفارش رد نہیں کرسکتا۔ یہ تمہاری بے عقلی اور بے سمجھی ہے۔ لہٰذا تم اللہ کے لئے اس قسم کی مثالیں بیان نہ کرو۔ اب آگے دو مثالیں بیان کی جاتی ہیں ان پر غور کرو۔ (وحیدی)