سورة ابراھیم - آیت 47
فَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ مُخْلِفَ وَعْدِهِ رُسُلَهُ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ ذُو انتِقَامٍ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
”پس آپ ہرگز گمان نہ کریں کہ اللہ اپنے رسولوں سے وعدہ خلافی کرنے والا ہے۔ یقیناً اللہ سب پر غالب اور بدلہ لینے والا ہے۔“
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 5۔ اس سے مقصود ایک طرف تو آنحضرتﷺ کو تسلی دینا ہے اور دوسری طرف آپ کے مخالفین کو متنبہ کرنا۔ کہ جس طرح پہلے انبیاء ( علیہ السلام) سے جو ہم نے وعدے کئے وہ سب پورے کئے۔ اسی طرح اپنے آخری رسول محمد ﷺ سے تائید و نصرت کا جو وعدہ کر رہ ہیں اسے بھی یقینا پورا کریں گے اور ان لوگوں کو تباہ و برباد کرینگے جو آپﷺ کی مخالفت پر کمربستہ ہیں۔ (شوکانی)۔