سورة ابراھیم - آیت 31

قُل لِّعِبَادِيَ الَّذِينَ آمَنُوا يُقِيمُوا الصَّلَاةَ وَيُنفِقُوا مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلَانِيَةً مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ يَوْمٌ لَّا بَيْعٌ فِيهِ وَلَا خِلَالٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” میرے بندوں سے فرمادیں جو ایمان لائے کہ نماز قائم کریں اور ہم نے انہیں جو کچھ دیا ہے اس میں سے پوشیدہ اور سرعام خرچ کریں، اس سے پہلے کہ وہ دن آئے جس میں نہ تو کوئی خریدوفروخت ہوگی اور نہ کوئی دوستی کام آئے گی۔“ (٣١)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 9۔ مراد ہے قیامت کا دن، جس میں نیک اعمال خریدے جاسکیں گے نہ کسی کی دوستی اور محبت کام آئے گی کہ اللہ تعالیٰ کی پکڑ سے بچا سکے۔ شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں : یعنی نیک عمل بکتے نہیں اور کوئی دوستی سے رعایت نہیں کرتا۔