سورة الرعد - آیت 43

وَيَقُولُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَسْتَ مُرْسَلًا ۚ قُلْ كَفَىٰ بِاللَّهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ وَمَنْ عِندَهُ عِلْمُ الْكِتَابِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

”اور جن لوگوں نے کفر کیا وہ کہتے ہیں آپ رسول نہیں ہیں۔ فرمادیں میرے اور تمہارے درمیان کافی اللہ گواہ ہے اور وہ شخص بھی جس کے پاس کتاب کا علم ہے۔“

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 9۔ یعنی یہود و نصاریٰ کے علما جیسے حضرت عبد اللہ بن سلام، سلمان فارسی (رض) اور تمیم داری (رض) اور ان میں سے دوسرے ایمان لانے والے اہل کتاب کے علما کی طرف رجوع کا حکم اس لئے دیا کہ مشرکین آنحضرتﷺ کے معاملے میں عموماً انہی کی طرف رجوع کرتے تھے اور ان کے علما آنحضرتﷺ کی نعت اور آپ کے متعلق بشارتوں سے آپﷺ کی صداقت کو خوب سمجھتے تھے جیسے فرمایا : İ يَعۡرِفُونَهُۥ ‌كَمَا ‌يَعۡرِفُونَ أَبۡنَآءَهُمۡĬ (ابن کثیر)۔