سورة یوسف - آیت 108

قُلْ هَٰذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللَّهِ ۚ عَلَىٰ بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي ۖ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” فرما دیں یہی میرا راستہ ہے، میں اللہ کی طرف بلاتاہوں، پوری بصیرت کے ساتھ، میں اور جنہوں نے میری پیروی کی ہے، اللہ پاک ہے اور میں شرک کرنے والوں سے نہیں ہوں۔“

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2۔ یعنی وہ بھی لوگوں کو دلیل کے ساتھ اللہ کی طرف دعوت دیتا ہے۔ معلوم ہوا کہ جو شخص نبی ﷺ کی پیروی کرتا ہے اسے چاہیے کہ دعوت توحید و اصلاح میں آنحضرت کے نقش قدم پر چلے۔