قَالَ لَا يَأْتِيكُمَا طَعَامٌ تُرْزَقَانِهِ إِلَّا نَبَّأْتُكُمَا بِتَأْوِيلِهِ قَبْلَ أَن يَأْتِيَكُمَا ۚ ذَٰلِكُمَا مِمَّا عَلَّمَنِي رَبِّي ۚ إِنِّي تَرَكْتُ مِلَّةَ قَوْمٍ لَّا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَهُم بِالْآخِرَةِ هُمْ كَافِرُونَ
اس نے کہا تمھارے پاس کھانا نہیں آئے گا جو تمھیں دیا جاتا ہے مگر میں کھانا آنے سے پہلے تمھیں اس کی تعبیر بتاؤں گا۔ یہ اس علم میں سے ہے جو میرے رب نے مجھے سکھایا ہے۔ یقیناً میں نے اس قوم کا دین چھوڑ دیا ہے جو اللہ پر ایمان نہیں لاتے اور وہ آخرت کے بھی منکرہیں۔“ (٣٧)
ف 2۔ اللہ تعالیٰ نے قید میں یہ حکمت رکھی کہ ان کا دل کافروں کی محبت سے ٹوٹا تو دل پر اللہ کا علم روشن ہوا۔ چاہا کہ اول ان کو دین کی بات سناویں پیچھتے تعبیر خواب کہیں اس واسطے تسلی کردی تا نہ گھبراویں۔ کہا کھانے کے وقت تک وہ بھی بتلا دوں گا۔ (کذافی الموضح)۔