الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُونَهُ كَمَا يَعْرِفُونَ أَبْنَاءَهُمْ ۖ وَإِنَّ فَرِيقًا مِّنْهُمْ لَيَكْتُمُونَ الْحَقَّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ
جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ اسے اپنے بیٹوں کی طرح پہچانتے ہیں بلاشبہ ان کی ایک جماعت حق کو جاننے کے باوجود اسے چھپالیتی ہے
ف 5 : اوپر کی آیت میں بیان ہوچکا ہے کہ اہل کتاب کعبہ کے قبلہ پر حق ہونے کو خوب جانتے تھے مگر بوجہ ضد اور ہٹ دھرمی کے انکار کرتے تھے اب اس آیت میں بتایا جارہا ہے کہ قبلہ کی طرح اہل کتاب کو آنحضرت (ﷺ) کے نبی آخرالز مان ہونے میں کچھ شبہ نہیں ہے مگر پھر بھی ان میں سے اہل علم کا ایک گروہ كتمان حق سے كام لے رہا ہے (ابن كثیر)ایك گروه اس لیے فرمایا کہ اہل کتاب میں سےبعض علماء جیسے عبداللہ بن سلام وغیر ہ وه بھی تھے جو آنحضرت (ﷺ) کی صداقت کے جاننے کے بعد مسلمان ہوگئے تھے ، (ابن کثیر۔ قرطبی)