سورة ھود - آیت 28

قَالَ يَا قَوْمِ أَرَأَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَىٰ بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّي وَآتَانِي رَحْمَةً مِّنْ عِندِهِ فَعُمِّيَتْ عَلَيْكُمْ أَنُلْزِمُكُمُوهَا وَأَنتُمْ لَهَا كَارِهُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” حضرت نوح نے فرمایا ! اے میری قوم تم دیکھتے نہیں میں اپنے رب کی طرف سے ایک واضح دلیل پر ہوں اور اس نے مجھے اپنی طرف سے بڑی رحمت عطا فرمائی ہے مگر وہ تم کو نظر نہ آئی کیا ہم اسے تم پر زبردستی مسلط کردیں ؟ جب کہ تم اسے ناپسند کرنے والے ہو۔“

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 7۔ یعنی وہ دلیل تمہیں نظر نہ آئی یا وہ رحمت (نبوت) تم سے مخفی رہی۔ اور تم اسے اپنی بے وقوفی سے سمجھ نہ سکے۔ یہ ان کے پہلے اعتراض کا جواب ہے کہ ” تم ہمارےجیسے بشر ہو۔“ (روح)۔۔ ف 8۔ یعنی کیا ہم زبردستی تمہیں اس دلیل کا قائل کردیں حالانکہ تم اس سے نفرت کرتے ہو اور اس سے بھاگتے ہو۔ (روح)۔