سورة البقرة - آیت 125

وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى ۖ وَعَهِدْنَا إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَن طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور جب ہم نے بیت اللہ کو لوگوں کے لیے ثواب اور امن و امان کا مقام بنایا اور ہم نے حکم دیا کہ مقام ابراہیم کو جائے نماز بناؤ ہم نے ابراہیم اور اسماعیل سے وعدہ لیا کہ تم میرے گھر کو طواف کرنے والوں، رکوع و سجود کرنے والوں کے لیے پاک صاف رکھو گے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6: ’’ مقام ابراہیم‘‘ (علیہ السلام) کی تفسیر میں مختلف اقوال منقول ہیں مگر متعدد احادیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس سے وہ پتھر مراد ہے جس پر کھڑے ہو کر حضرت ابراہیم نے خانہ کعبہ کی تعمیر کی ۔چنانچہ حجۃ الوداع کے واقعہ میں مذکور ہے کہ آنحضرت(ﷺ)طواف سے فارغ ہو کر اس پتھر کے پاس آئے اور یہ آیت تلاوت فرمائی اور پھر وہاں کھڑے ہو کر دورکعت نماز ادا کی جیسا کہ حاجی لوگ پڑھتے ہیں۔ نیز یہ آیت بھی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے موافقات میں سے ہے جن کی تعداد اٹھارہ ہے۔ (ابن کثیر )