وَقَالَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ لَوْلَا يُكَلِّمُنَا اللَّهُ أَوْ تَأْتِينَا آيَةٌ ۗ كَذَٰلِكَ قَالَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِم مِّثْلَ قَوْلِهِمْ ۘ تَشَابَهَتْ قُلُوبُهُمْ ۗ قَدْ بَيَّنَّا الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يُوقِنُونَ
اور بے علم لوگوں نے مطالبہ کیا کہ اللہ تعالیٰ ہم سے کلام کیوں نہیں کرتا۔ یا ہمارے پاس کوئی نشانی کیوں نہیں آتی؟ اسی طرح ان سے پہلے لوگوں نے مطالبہ کیا تھا۔ ان کے اور ان کے دل یکساں ہوگئے ہیں بلا شبہ ہم نے یقین کرنے والوں کے لیے نشانیاں بیان کردی ہیں
ف 6 : ان فرق ثلاثہ کےعقیدہ توحید پر قدح کے بعد اب نبوت پر ان کا اعتراض نقل فرمایا ہے کے بے علم لوگ اس قسم کے اعتراض کرتے ہی چلے آرہے ہیں۔ یہ لوگ توحید و نبوت کی حقیقت سے آگاہ نہیں ہیںİ تَشَابَهَتْ قُلُوبُهُمْĬ۔ یعنی ان سب کی ذہنیتیں ایک جیسی ہیں اور فرمایا کہ قرآن کریم سے آنحضرت (ﷺ) کی صداقت واضح ہے اگر یہ لوگ اہل یقین میں سے ہوتے تو یہی کافی تھا (المنار )