سورة الانفال - آیت 25
وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَّا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنكُمْ خَاصَّةً ۖ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
” اور اس فتنے سے بچ جاؤ جو لازماً انہی لوگوں کو نہیں پہنچے گا جنہوں نے خاص طور پر تم میں سے ظلم کیا ہوگا اور جان لو کہ بے شک اللہ بہت سخت سز ادینے والاہے۔“
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 5 متعدد احادیث صحیحہ سے ثابت ہے کہ جب کسی قوم میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر کا فریضہ سرانجام نہ دیا جائے تو اللہ تعالیٰ اس پر ہمہ گیر عذاب بھیجے گا۔ ( ابن کثیر) ف 6 مطلب یہ ہے کہ حکم کی بجا آوری میں کاہلی کرنے سے ایک تو دل ہٹتا ہے دم بدم مشکل میں پڑتا ہے۔ دوسرے نیکوں کی کاہلی سے گنہگار بالکل چھوڑ بیٹھیں گے تو رسم بد پھیلے گی اس کا وبال سب پر پڑے گا۔