سورة الاعراف - آیت 86

وَلَا تَقْعُدُوا بِكُلِّ صِرَاطٍ تُوعِدُونَ وَتَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ مَنْ آمَنَ بِهِ وَتَبْغُونَهَا عِوَجًا ۚ وَاذْكُرُوا إِذْ كُنتُمْ قَلِيلًا فَكَثَّرَكُمْ ۖ وَانظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور دھمکانے کے لیے راستے پر نہ بیٹھو اور اللہ کے راستے سے روکتے ہو اس کو جو اس پر ایمان لائے اور اس میں کجی ڈھونڈتے ہو اور یاد کرو جب تم تھوڑے تھے تو اللہ نے تمہیں زیادہ کیا اور دیکھو فساد کرنے والوں کا انجام کیسا ہوا؟

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 8 حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت شعیب ( علیہ السلام) کی قوم کے بد معاش لوگ راستوں میں بیٹھے رہتے اور جو لوگ حضرت شعیب ( علیہ السلام) کے پاس دین سیکھنے کے لیے آتے انہیں ڈراتے اور کبھی ان سے کہتے کہ یہ شخص جھوٹا ہے اس کے پاس مت جا و ( ابن جریر) ف 9 یعنی تمہاری نسل بڑھائی یا تم مفلس تھے اس نے تمہیں مالدار کیا۔