سورة البقرة - آیت 95

وَلَن يَتَمَنَّوْهُ أَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

لیکن وہ اپنے آگے بھیجے ہوئے اعمال کی وجہ سے کبھی بھی موت کی تمنا نہیں کریں گے۔ اللہ تعالیٰ ظالموں کو خوب جانتا ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 7 حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اگر یہو ددی ایک دن بھی یہ آرزو کرتے تو روئے زمین پر کوئی یہو دی باقی نہ رہتا، یہ ویسی ہی بات ہے جیسا کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وفد نجران پر حجت قائم کرنے کے بعد جب انہیں دعوت مبادلہ دی تو انہوں نے ایک دوسرے سے کہا کہ اگر تم نے اس نبی سے مباہلہ کیا تو تم میں سے کوئی شخص بھی زندہ نہ بچ سکے گا۔ چنانچہ انہوں نے جزیہ پر صلح کرلی (ابن کثیر )