لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَىٰ لِسَانِ دَاوُودَ وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ ۚ ذَٰلِكَ بِمَا عَصَوا وَّكَانُوا يَعْتَدُونَ
وہ لوگ جنھوں نے بنی اسرائیل میں سے کفر کیا، ان پر داؤد اور مسیح ابن مریم کی زبان پر لعنت کی گئی۔ یہ اس لیے کہ انھوں نے نافرمانی کی اور وہ حد سے گزرتے تھے۔
لُعِنَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ بَنِيْۤ اِسْرَآءِيْلَ ....:اسرائیلیوں کا یہ کفر اپنے اپنے پیغمبروں کے مقابلے میں تھا، چنانچہ داؤد علیہ السلام کے زمانے میں انھوں نے قانون ’’ سبت‘‘ کو توڑا اور عیسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں معجزات دیکھنے کے باوجود ان کی نبوت سے انکار کر دیا۔ داؤد علیہ السلام کی زبانی لعنت کے لیے دیکھیے زبور (۷۸ : ۲۱،۲۲،۲۳) اور مسیح علیہ السلام کی زبانی لعنت کے لیے دیکھیے انجیل متی (۲۳ : ۳۱، ۳۲) لعنت کا معنی اﷲ کی رحمت اور بھلائی سے دوری ہے۔