سورة الزلزلة - آیت 1
إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ زِلْزَالَهَا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
جب زمین سخت ہلا دی جائے گی، اس کا سخت ہلایا جانا۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ زِلْزَالَهَا: ’’زَلْزَلَ يُزَلْزِلُ زَلْزَلَةً وَ زِلْزَالًا‘‘ (فعللہ) سخت ہلانا۔ یہاں ’’زِلْزَالٌ‘‘ مصدر مفعول کے معنی میں ہے، یعنی سخت ہلایا جانا۔ اس سے مراد دوسرے نفخہ کے ساتھ آنے والا زبردست زلزلہ ہے، کیونکہ دوسرے نفخہ کے ساتھ ہی مردے قبروں سے نکلیں گے، فرمایا : ﴿ثُمَّ نُفِخَ فِيْهِ اُخْرٰى فَاِذَا هُمْ قِيَامٌ يَّنْظُرُوْنَ ﴾ [ الزمر : ۶۸ ] ’’ پھر اس میں دوسری دفعہ پھونکا جائے گا تویک لخت وہ کھڑے ہو کر دیکھ رہے ہوں گے۔‘‘ ’’ زِلْزَالَهَا ‘‘ (اپنے زلزلے) سے مراد یہ ہے کہ زمین کو سخت ہلا دینے کے لیے جتنا زبردست زلزلہ ہونا چاہیے اس قسم کے زلزلے کے ساتھ وہ سخت ہلا دی جائے گی۔