سورة الطارق - آیت 15

إِنَّهُمْ يَكِيدُونَ كَيْدًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

بے شک وہ خفیہ تدبیر کرتے ہیں، ایک خفیہ تدبیر۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِنَّهُمْ يَكِيْدُوْنَ كَيْدًا....:’’ رُوَيْدًا ‘‘ مختار الصحاح میں ہے: ’’ فُلاَنٌ يَمْشِيْ عَلٰي رُوْدٍ بِوَزْنِ عُوْدٍ أَيْ عَلٰي مَهْلٍ وَ تَصْغِيْرُهُ رُوَيْدٌ‘‘ یعنی ’’رُوَيْدٌ‘‘ ’’رُوْدٌ‘‘ بروزن ’’عُوْدٌ‘‘ کی تصغیر ہے جس کا معنی مہلت ہے۔ گویا ’’ رُوَيْدًا ‘‘ کا معنی تھوڑی سی مہلت ہے۔ آیت میں یہ ’’ اَمْهِلْهُمْ ‘‘ کے مصدر محذوف ’’إِمْهَالًا‘‘ کی صفت ہے۔ یہ لوگ قیامت کو جھٹلانے اور حق کو مٹانے کے لیے خفیہ تدبیریں کر رہے ہیں اور میں خفیہ طور پر ان کے توڑ کے لیے ان سے بھی بڑی تدبیر کر رہا ہوں۔ آپ نہ ان کی مخالفت سے گھبرائیں، نہ جلد عذاب کی دعا کریں اور میرے کہنے پر انھیں تھوڑی سی مہلت دیں، آخر انھوں نے میرے ہی پاس آنا ہے، پھر میں جانوں اور یہ جانیں۔