سورة الإنسان - آیت 24
فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تُطِعْ مِنْهُمْ آثِمًا أَوْ كَفُورًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
پس اپنے رب کے فیصلے تک صبر کر اور ان میں سے کسی گناہ گار یا بہت ناشکرے کا کہنا مت مان۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ ....: یعنی وہ وقت آرہا ہے جب آپ کا رب حق و باطل کے درمیان فیصلہ فرما دے گا، آپ اس وقت کا انتظار کرتے ہوئے صبر کریں۔ یہ معنی بھی ہو سکتا ہے کہ آپ جہاد کے لیے اپنے رب کا حکم آنے تک صبر کریں،یعنی خود بھی اللہ تعالیٰ کے احکام پر عمل کرتے رہیں، لوگوں کو بھی اسلام کی دعوت دیتے رہیں اور اس راہ میں آنے والی ہر آزمائش پر بھی صبر کریں اور اس سے روکنے والے کسی شخص کے کہنے پر، خواہ وہ کوئی گناہ گار یعنی بد عمل ہو یا ناشکرا یعنی بد عقیدہ ہو، نہ اپنا عمل چھوڑیں، نہ عقیدہ اور نہ اس کی دعوت۔