وَلِرَبِّكَ فَاصْبِرْ
اور اپنے رب ہی کے لیے پس صبر کر۔
وَ لِرَبِّكَ فَاصْبِرْ: یعنی آپ کسی پر جو احسان کریں یا کسی کو جو عطیہ دیں اس کی جزا صرف اپنے رب ہی سے لینے کے لیے صبر کریں۔ ’’وَ لِرَبِّكَ فَاصْبِرْ ‘‘ میں یہ معنی بھی داخل ہے کہ آپ کو حق کا پیغام پہنچانے میں بہت سے مصائب و مشکلات کا سامنا ہو گا، عرب و عجم سے لڑائی درپیش ہو گی، آپ ان تمام مصائب پر صبر کریں اور یہ صبر صرف اور صرف اپنے رب کو راضی کرنے کے لیے ہو، اس ہمت اور اولو العزمی کے بغیر دعوت کا کام سر انجام نہیں دیا جا سکتا۔ لقمان نے اپنے بیٹے کو فرمایا تھا : ﴿وَ اْمُرْ بِالْمَعْرُوْفِ وَ انْهَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَ اصْبِرْ عَلٰى مَا اَصَابَكَ اِنَّ ذٰلِكَ مِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ ﴾ [ لقمان : ۱۷ ] ’’اور نیکی کا حکم کر اور برائی سے منع کر اور جو تکلیف تجھے پہنچے اس پر صبر کر، یقیناً یہ ہمت کے کاموں سے ہے۔‘‘