سورة التغابن - آیت 8

فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَالنُّورِ الَّذِي أَنزَلْنَا ۚ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

سو تم اللہ اور اس کے رسول اور اس نور پر ایمان لاؤ جو ہم نے نازل کیا اور اللہ اس سے جو تم کرتے ہو، خوب باخبر ہے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

فَاٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ النُّوْرِ الَّذِيْ اَنْزَلْنَا: اس ’’فاء‘‘ کو فصیحہ کہتے ہیں، کیو نکہ وہ اس شرط کا اظہار کر رہی ہوتی ہے جو وہاں مقدر ہے، یعنی جب تم یہ سب کچھ جان چکے تو اللہ اور اس کے رسول اور اس نور پر ایمان لے آؤ جو ہم نے نازل کیا ہے، یعنی دل اور زبان سے انھیں سچا مان کر ان کے احکام کی پیروی کرو۔ ’’ النُّوْرِ ‘‘ سے مراد اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ وحی ہے، کیونکہ اسی سے اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا راستہ روشن ہوتا ہے، اس میں قرآن و سنت دونوں شامل ہیں۔ دیکھیے سورہ شوریٰ(۵۲) کی تفسیر۔ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرٌ: خبیر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ تمھیں تمھارے اعمال کی جزا دے گا۔ اس میں ایمان لانے والوں کے لیے وعدہ اور ایمان نہ لانے والوں کے لیے وعید ہے۔