سورة الواقعة - آیت 25

لَا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا وَلَا تَأْثِيمًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

وہ اس میں نہ بے ہودہ گفتگو سنیں گے اور نہ گناہ میں ڈالنے والی بات۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

لَا يَسْمَعُوْنَ فِيْهَا لَغْوًا وَّ لَا تَاْثِيْمًا ....:’’ تَاْثِيْمًا ‘‘ ’’إِثْمٌ‘‘ سے باب تفعیل کا مصدر بمعنی اسم فاعل ہے، گناہ گار کرنے والی بات۔ ’’قِيْلٌ‘‘ اور ’’قَوْلٌ‘‘ دونوں ’’قَالَ يَقُوْلُ‘‘ کے مصدر ہیں۔ ’’ سَلٰمًا سَلٰمًا ‘‘ ’’ قِيْلًا ‘‘ سے بدل ہے یا اس کا مقولہ ہے۔ تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ مریم (۶۲) اور سورۂ نبا (۳۵)۔